Monday 11 April 2016

Meri Ankhain Kharedo Gay



!سنو لوگو
میری آنکھیں خریدو گے۔۔۔؟
بہت مجبور حالت میں
مجھے نیلام کرنی ہیں
کوئی مجھ سے نقد لے لے
میں تھوڑے دام لے لوں گا
جو پہلی بولی دے گا۔۔بس
اُسی کے نام کر دوں گا
مجھے بازار والے کہہ رہے ہیں
کم عقل تاجر
!ارے لوگو سنو۔۔
نہیں میں حرص کا خواہاں
نفع نقصان کی شطرنج
نہیں میں کھیلنے آیا
کوئی مجھ کو کہے نہ منچلا سا
بے ہنر تاجر
بتاؤں کس طرح
کس تشویش میں ہوں میں
!سنو لوگو
بڑی محبوب ہیں مجھ کو
میری یہ نیم تر آنکھیں
مگر اب بیچتا ہوں کہ ۔۔
مجھے ایک خواب کا تاوان بھرنا ہے

No comments:

Post a Comment